دہشتگردوں کی کمنٹروی رننگ روکنے کے لیے میڈیا کو ہدایات جاری کیں، ملکی سلامتی کے لیے ضروری ہے کہ دہشتگردوں کی تشہیر روکی جائے۔ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی میڈیا کے سینئیر رہنماؤں سے گفتگو
اسلام آباد (اُردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار۔25 فروری 2017ء): واقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کا کہنا ہے کہ سیہون شریف دھماکے کے بعد صوبائی حکومت کے ترجمان نے وفاقی حکومت پر تنقید کی۔ میں نے اس سے اگلے دن ساڑھے تین سالوں میں پہلی مرتبہ جواب دیا ۔ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ میں نے انہیں جواب دیا کہ سیہون شریف میں سکیورٹی کی ذمہ داری صوبائی حکومت کی تھی نہ کہ وفاقی حکومت کی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ سیہون شریف دھماکے کے بعد چیف سیکرٹری سندھ سے وہاں کی سکیورٹی سے متعلق سوالات کیے لیکن ان کے پاس کوئی مناسب جواب موجود نہیں تھا۔ دہشتگردی کے واقعات پر سیاست کرنا گناہ عظیم ہے۔ اسلام آباد میں میڈیا کے سینئیر رہنماؤں سے گفتگو میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ آج کے اجلاس میں دہشتگردی کے ایجنڈے پر بات ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ جون 2013ء میں روزانہ کی بنیاد پر 6سے7دھماکےہوتے تھے۔ آپ خود تجزیہ کریں کہ ساڑھے 3سال کےد وران دہشتگردی کے واقعات میں کس حد تک کمی آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ اے پی ایس کے بعد نیشنل ایکشن پلان بنایا گیا جس پر پوری قوم اور سیاسی و عسکری قیادت نے بھی اتفاق کیا ۔ساڑھے 3سالوں میں پہلی مرتبہ دہشتگردی کے خلاف اقدامات اٹھائے گئے ، ہمیں چاہئیے کہ قوم میں وہ جذبہ لائیں جس سے دہشتگردی کی جنگ جیتی جا سکے۔
یکجہتی اور قومی عزم کےاظہارسےعوام مضبوط ہوں گے۔ ہمیں چاہئیے کہ ہم مایوسی ،خوف اور تشویش کے بادل نزدیک نہ آنے دیں ۔خوف کی فضا پیدا کرنے سے عوام خوفزدہ ہوں گے۔ چوہدری نثار نے کہا کہ میری درخواست پر میڈیا نے دہشتگردوں کی رننگ کمنٹری ختم کی۔ ملکی سلامتی کے لیے دہشتگردوں کی تشہیر روکنے کی اشد ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں دہشتگردی کےخلاف ہماری یہ جنگ جاری رہے گی۔ماضی کے مقابلے میں اب ہفتوں دھماکے نہیں ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں انفرادی کریڈٹ لینا مناسب نہیں۔ دہشتگردی کےواقعات کچھ ہماری کوتاہیوں کی وجہ سےبھی ہوجاتےہیں۔ میں نہیں کہتاجوکچھ ہم نےکیا اس سےدہشتگردی کنٹرول ہوئی،پاکستان میں بہترسکیورٹی کا اعتراف پوری دنیا نے کیا۔
0 comments: